دمِ رخصت اسے یاد آیا کہ اس بن، اس پرانی حویلی کے پرندے اداس رہیں گے۔۔ وہ دو طوطے اور کچھ نفوس اس کے جانے پہ خاموشی کا دوپٹہ اوڑھے حیران رہیں گے۔۔ جانے کیا بات تھی کہ اسے پرانی مزید پڑھیں

دمِ رخصت اسے یاد آیا کہ اس بن، اس پرانی حویلی کے پرندے اداس رہیں گے۔۔ وہ دو طوطے اور کچھ نفوس اس کے جانے پہ خاموشی کا دوپٹہ اوڑھے حیران رہیں گے۔۔ جانے کیا بات تھی کہ اسے پرانی مزید پڑھیں
وہ سر پہ دوپٹہ اوڑھے اک ادا سے چلتی اپنی ماں کے ساتھ ہال میں داخل ہوئی،ایک تمکنت اور پروقار سی چال،فخر سے اٹھا سر جیسے وہ کسی محل کی حسین ترین شہزادی ہو،اور کالی چمکدار آنکھیں جن میں فخر مزید پڑھیں
لکھوں؟ مگر کیا؟ تخیل تو سو رہا ہے ابھی سوچوں کی طنابیں سرپھری ہیں ،محبت کے دیس میں خوشیاں ڈھونڈنے نکلی ہیں۔۔ آوارہ گرد گلی کے کتے کی مانند پھٹکار پڑی ہے، تبھی آج میرے لفظوں کا موڈ بگڑا ہوا مزید پڑھیں
Recent Comments